نئی دہلی/اسلام آباد/ریاض: تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) وزراءخارجہ اجلاس میں کشمیر کا معاملہ اٹھانے کے لیے پاکستان کی درخواست پر تذبذب کے شکار سعودی عرب نے آخر کار پاکستان سے صاف صاف کہہ دیا کہ کشمیر مسئلہ پر بحث کے لیے وہ او آئی سی کی وزراءخارجہ کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب نہیں کرے گا ۔

واضح رہے کہ پاکستان پہلے ہی اس امر کا اظہار کر چکا تھا کہ سعودی عرب اس اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر فوری بحث کے لیے پاکستانی مطالبہ کو تسلیم کرنے میں ہچکچا رہا ہے۔

اس اجلاس میں کشمیر معاملہ پر بحث نہ کرنے سے پاکستان کافی مایوس ہے اور اس سے اس پر تبصرہ کرنے سے رہا نہیں گیا اور آخر کار اس کے وزیر اعظم عمران خان کو ملیشیا کے حالیہ دورہ کے دوران بڑی دل گرفتگی کے ساتھ یہ کہنا پڑا کہ57 مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی مسئلہ کشمیر پر ایک اجلاس تک نہیں بلا پا رہا۔

پاکستان کی خواہش ہے کہ ان 57مسلم ممالک کے وزراءخارجہ کا اجلاس بلایا جائے جس میں گذشتہ 5اگست کو ہندوستانی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ واپس لینے پر بحث کی جائے۔

لیکن وزراءخارجہ کا یہ اجلاس نہیں ہو سکا۔او آئی سی میں بحث کرانے کے لیے سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک سے حمایت حاصل کرنا لازمی ہے کیونکہ او آئی سی پر انہی عرب ملکوں کا ہی غلبہ ہے اور اس میں وہی ہوتا ہے جس میں عرب ممالک کی رضا شامل ہو۔

مسلم ممالک کے سفارتی حلقوں میں یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس موضوع پر او آئی سی وزاراءخارجہ کونسل کا اجلاس بلانے کے بجائے او آئی سی کے پارلیمانی فورمیا مسلم ممالک کی پارلیمنٹوں کے اسپیکرز کا اجلاس بلائے جس میں کشمیر اور فلسطین دونوں معاملات پر بحث کی جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *