Why Imran is silent over Uighurs in Chinaتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: پاکستان اپنے دوہر ے کردار کی وجہ سے عالمی پلیٹ فارمز پر شرمسار ہوتارہتا ہے۔ لیکن اس بار ، اپنے ہی گھر میں پاکستان کے دوہرے ارادے کے خلاف آواز اٹھائی جانے لگی ہے۔

پاکستانی میڈیا نے یہ سوالات اٹھانا شروع کردیئے ہیں کہ فرانس کو مذہبی آزادی کا درس دینے والے پاکستان نے چین میں اویغور مسلمانوں کی صورتحال پر خاموشی کیوں اختیار کر رکھی ہے؟ پاکستان کے صحافی کنور خولدنے شاہد کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں ملک میں اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

شاہد نے حکومت پاکستان اور وزیر اعظم عمران خان کے فرانس کے صدر ، ایمانوئل میکرون کے خلاف ، حضرت محمد کے کارٹون سے متعلق بیانات کا حوالہ دیا۔نہوں نے لکھا کہ پاکستان کے رہنماو¿ں کو فرانس کے مسلمانوں میں زیادہ دلچسپی ہے اور وہ بڑی آسانی کے ساتھ اویغوروں پر خاموشی اختیار کرتے ہیں۔ وہ نہیں دیکھ پاتے ہیں کہ اسلام فرانس میں ترقی کر رہا ہے۔ 1971 میں ملک میں 33 مساجد تھیں اور آج یہاں 2500 ہیں۔

شاہد نے لکھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ پاکستان دوسرے مذاہب کی طرف اس عدم برداشت کی پیروی نہیں کرسکتا ، حالیہ برسوں میں پاکستان میں اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔ ہے انہوں نے سوال اٹھایاہے کہ ، احمدیوں کے خلاف مذہبی امتیازی سلوک اور ہر سال ایک ہزار افراد کے اسلام قبول کرنے کے باوجود پاکستان کو ایسا کیوں لگتا ہے کہ وہ فرانس کو مذہبی آزادی پر لیکچر دے سکتا ہے

۔ شاہد نے یہ بھی کہا ہے کہ جن باتوںکے لئے فرانس کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، وہ پہلے ہی مساجد اور ائمہ پر حکومت کے کنٹرول کی شکل میں مسلم ممالک میں زیر عمل لائی جا چکی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *