لندن: افتتاحی بلے باز پال اسٹرانگ اور کپتان اینڈی بالبرینی کی شاندارسنچریوں اور ان دونوں کے درمیان دوسرے وکٹ کے لیے214رنز کی رفاقت کی مدد سے آئرلینڈ نے کانٹے کے مقابلے میں انگلستان کو 7وکٹ سے شکست دے کر تین میچوں کی سریز کا اختتام بڑے باعزت طریقہ سے کیا ۔
ورنہ اس میچ سے پہلے وہ سریز کے پہلے دو میچ ہار کر سریز ہار چکا تھا اور اسے کلین سوئپ سے بچنے اور باعزت وطن واپسی کے لیے آخری میچ جیتنا ضروری تھا جو اس نے بڑی شان سے جیت لیا۔
آئر لینڈ کی انگلستان کے خلاف یہ دوسری جیت ہے جبکہ 2015کے عالمی کپ کے بعد جو ہندوستان میں کھیلا گیا تھا، کسی بڑی ٹیم کے خلاف اس کی یہ پہلی جیت ہے۔329ٹارگٹ کا تعاقب کوئی آسان کام نہیں تھا لیکن آئلینڈ جس نے کئی ورلڈ کپ میچز میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے اس با ربھی اس ٹارگٹ کو پورا کرنے کے عز م سے اس نے تعاقب شروع کیا۔اگرچہ ابھی ٹیم ٹارگٹ سے میلوں دور تھی کہ ڈیوڈ ویلی نے 50مجموعے پر گاریتھ دیلینی کو صاف بولڈ کر دیا۔
لیکن اسٹرلنگ کو کپتان اینڈی بالبرینی کی شکل میں بھروسہ مند ساتھی مل گیا اور ان دونوں نے انگریز بولروں پر حاوی ہونا شروع کر دیا اور ایسے حاوی ہوئے کہ ٹیم کو ہدف کے قریب تک لے جاکر ہی دم لیا۔ 264مجموعی اسکور پر اسٹرلنگ 142رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے ۔ انہوں نے 128گیندوں کا سامنا کیا اور 9چوکے اور چھ چھکے لگائے۔اسٹرلنگ کے آؤٹ ہونے کے بعد بالبرینی بھی زیادہ دیر تک کریز پر نہ رہ سکے اور 113رنز بنا کر عادل رشید کی گیند پر بلنگز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ لیکن اس وقت تک وہ ٹیم کو ہدف کے بہت قریب پہنچا چکے تھے۔
انہوں نے 112گیندیں کھیلیں اور درجن بھر چوکے لگائے۔ ہیر ٹیکٹر اور کیون اوبرائن نے جیت کے لیے مطلوبہ باقی 50رنز غیر مفتوح رفاقت میں پورے کر کے ٹیم کو 50ویں اوور کی پانچویں گیند پر جیت دلادی۔اس سے قبل پہلے بیٹنگ کرنے کے لیے مدعو کیے جانے پر انگلستان کی پوری ٹیم 49.5اووروں میں 328رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
انگلستان کے کپتان اوائن مورگن نے طوفانی اننگز کھیلتے ہوئے 84بالوں پر 15چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے106رنز بنا کرانگلستان کو 400کا ہندسہ پاعر کرنے کی راہ پر ڈال دیا لیکن اس ٹھوس اوربلے بازی کے لیے سازگار پچ پر مورگن کے بلے باز ان کی توقعات پر پورا نہیں اترے اوروقفہ وقفہ سے پویلین واپس جاتے رہے۔
اگرچہ بینٹن اور ویلی نے ہاف سنچریاں بنائیں لیکن سام بلنگز جارح بلے باز اور معین علی اور ٹام کورین بیٹنگ آل راؤنڈر تسلیم کیے جانے کا حق ادا نہ کر سکے ۔اور انگلستان کی ٹیم 328رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی ۔ آئرلینڈ کی جانب سے کریگ ینگ 3وکٹ لے کر کامیاب بولر رہے جبکہ جوش لٹل اورکرسٹی کیمفر نے دو دو اور مارک اڈیر اور گاریتھ ڈیلنی نے ایک ایک وکٹ لی۔ پال اسٹرلنگ کو مین آف دی میچ اور ویلی کو مین آف دی سریز قرار دیا گیا۔